درود اس پر کہ جس نے سر بلندی خاک کو بخشی
تجلیٰ آدمی کی قریہ ئ افلاک کو بخشی
درود اس پر کہ جو جمہوریت کا دین لایا تھا
جو لوگوں کی بھلائی کیلئے لوگوں میں آیا تھا
درود اس پر کہ جو جاگیرداری کا مخالف تھا
جہاں میں مال و زر کی شہر یاری کا مخالف تھا
درود اس پر کہ جس نے سود فرمایا بٹائی کو
کہا جائز فقظ اپنی ہی محنت کی کمائی کو
دروداس پر کہا جس نے کہ انساں سب برابر ہیں
زمیں پہ سب لکیریں کھینچنے والے ستم گر ہیں
منصور آفاق
No comments:
Post a Comment